جب چھوٹی بہن نے شادی سے پہلے اپنی جائیداد کا حصہ مانگا || آپ بیتی
شادی سے 4 دن پہلے ہماری بہن نے ہم سے اپنی جائیداد کا حق مانگ لیا، کہنے لگی جہیز رہنے دیں مجھے میری حصے کی زمین الاٹ کر دی جاۓ ، ہمارے ہاں اس سے پہلے کبھی ایسا ہوا نہیں تھا کہ کوئ عورت یا لڑکی اپنے باپ یا بھائیوں سے اپنی زبان سے اپنا حق مانگے ،
بڑوں نے بہن کو بہت سمجھایا کہ ایسا نہیں کرتے ہم گاؤں میں بے عزت ہو جائیں گے کہ ان کی بیٹی اپنا حصہ مانگ رہی ہے لیکن بہن تھی کہ پیار کی زبان سمجھنے کی بجاۓ الٹا گھر والوں سے جھگڑا کرنے پر اتر آئ اور معاملہ عدالت میں لے جانے کی دھمکیاں دینے لگی ، ہم سخت پریشان تھے کہ اب 2 دن میں ساری برادری گھر آنے کو تیار ہے اور یہاں ایسا ماحول بن گیا ہے کہ شائید یہ شادی بھی ڑک جاۓ یا انکار کرنا پڑے یا پھر چپ کر کے اس کے حصے کی زمین اس کے حوالے کر دی جاۓ
جب مجھے ملک سے باہر یہ خبر پہنچی تو یہ سب سن کر میرے ہاتھ پاؤں کام کرنے سے انکار کر گۓ، بھوک مِٹ گئ ، کفیل میرے کام نہ کرنے کی وجہ سے مجھ سے ناراض اور میں خوشی کو غم میں تبدیل ہوتا دیکھ کر نڈھال ہو گیا کیوں کہ میں 9 سال سے پاکستان سے باہر تھا اور اپنی بہنوں کے گھر بسانے کے لیے محنت کر رہا تھا ،
اکیلا بیٹھ کر سوچوں تو لگتا تھا کہ بہن اپنی جگہ ٹھیک ہے جب حدیث پاک مطابق شریعت اُسے اپنا حق لینے کی اجازت دے رہی تو ہم کون ہوتے ہیں انکار کرنے والے ، اور جب باقی کسی گھر کے فرد کی کال آتی تو لگتا کہ مجھے اپنی بہن کے پاس جا کر سمجھانا چاہئیے کہ ایسا ٹھیک نہیں ہم بے عزت ہو جائیں گے لیکن کیا کرتا ایک دن گزر چکا تھا اور 3 دن باقی تھے
میں نے شام کو بہن سے بات کرنا چاہی تو کہنے لگی کہ اگر تم میری شادی سے پہلے جائیداد دلوانے میں میرا ساتھ دینے کا وعدہ کرتے ہو تو میں تم سے بات کرتی ہوں نہیں تو دوبارہ مجھے سے بات کرنے کی ضرورت نہیں میں نے اسی شام بنا سوچے ٹکٹ کروانے کا ارادہ کیا 1 بجے گھر پہنچا ،اور اگلی صبح جہاز میں بیٹھ کر رات چھوٹے سب خوشی سے ملے اور سب بڑوں کے چہروں پر اداسی نے ڈیرے جما رکھے تھے،
سب مجھے ملے ضرور 9 سال بعد نہیں بلکہ ہر شام گھر آتالیکن ایسے جیسے میں ، ہوں اکیلی بیٹھی بہن کے پاس پہنچا تو میں نے محسوس کیا کہ وہ شدت سے میرا انتظار کر رہی تھی اور مجھے دیکھتے ہی مجھ سے لپٹ گئی اور ہم دونوں بے اختیار رونے لگے ، میں حیران تھا کہ فون پر بات کرنے سے انکار کرنے والی بہن مجھے اتنی شدت، محبت ، پیار ، خلوص، اور چاہت سے کیسے مل سکتی ہے خیر ملنے کے بعد ہم دونوں بیٹھے 9 سال بعد ہماری شکلیں کافی تبدیل ہو چکی تھیں لیکن دل وہیں 9 سال پہلے والی ، جگہ پر اٹکے ہوئے تھے باتیں شروع ہوئ تو کہنے لگ
Comments
Post a Comment