ایک باپردہ خاتون کا قصہ
ایک گاؤں میں ایک باپردہ خاتون رہتی تھیں، جن کی ڈیمانڈ تھی کہ شادی اس سے کریں گی جو انہیں باپردہ رکھے گا ایک نوجوان اس شرط پر نکاح کے لیے رضا مند ہوجاتا ہے۔
اسلام میں عورت کے پردے کا مسئلہ !
دونوں کی شادی ہوجاتی ہے ۔ وقت گزرتا رہتا ہے یہاں تک کہ ایک بیٹا ہوجاتا ہے ۔ ایک دن شوہر کہتا ہے کہ میں سارا دن کھیتوں میں کام کرتا ہوں ۔ کھانے کے لیے مجھے گھر آنا پڑتا ہے جس سے وقت کا ضیاع ہوتا ہے تم مجھے کھانا کھیتوں میں پہنچا دیا کرو ۔بیوی راضی ہوجاتی ہے ۔وقت گزرتے گزرتے ایک اور بیٹا ہوجاتا ہے جس پر شوہر کہتا ہے کہ اب گزارا مشکل ہے تمہیں میرے ساتھ کھیتوں میں ہاتھ بٹانا پڑے گا۔ یوں وہ باپردگی سے نیم پردے تک پہنچ جاتی ہے۔اور تیسرے بیٹے کی پیدائش پر اس کا شوہر مکمل بے پردگی تک لے آتا ہے۔وقت گزرتا رہتا ہے یہاں تک اولاد جوان ہوجاتی ہے۔
ایک دن یونہی بیٹھے بیٹھے شوہر ہسنے لگتا ہے۔بیوی سبب پوچھتی ہے۔تو کہتا ہے کہ بڑا تو پردہ پردہ کرتی تھی آخر کار تیرا پردہ ختم ہوگیا ۔۔ کیا فرق پڑا پردے اور بے پردگی کازندگی تو اب بھی ویسے ہی گزر رہی ہےوہ بولتی ہے کہ تم ساتھ والے کمرے میں چھپ جاؤ میں تمہیں پردے اور بے پردگی کا فرق سمجھاتی ہو
شوہر کمرے میں چھپ جاتا ہے۔عورت اپنے بال بکھیرے رونا پیٹنا شروع کردیتی ہے۔پہلے بڑا بیٹا آتا ہے ۔ رونے کا سبب پوچھتا ہے۔کہتی ہے تیرے باپ نے مارا ہے بڑا بیٹا ماں کو سمجھاتا ہے کہ اگر مارا ہے تو کوئی بات نہیں وہ آپ سے محبت بھی تو کرتے ہیں آپ کا خیال رکھتے ہیں۔ وہ سمجھا بجھا کر چلا جاتا ہے۔عورت پھر سے رونے کی ایکٹنگ کرتی ہے اور منجھلے بیٹے کو بلا کر بتاتی ہے کہ تیرے باپ نے مجھے مارا۔
منجھلا بیٹا کو غصہ آتا ہے وہ باپ کو برا بھلا کہتے ہوئے ماں کو سمجھا بجھا کر چپ کروا کر چلا جاتا ہے۔ آخر کار عورت یہی ڈرامہ چھوٹے بیٹے کے سامنے کرتی ہے۔
چھوٹا بیٹا تو غصہ سے آگ بگولہ ہوجاتا ہے اور زور زور سے گالیاں بکتے ہوئے ڈنڈا اٹھاتا ہے اورکہتا ہے کہ ابھی باپ کی خبر لیتا ہوں۔پھر عورت شوہر کو بلا کر بولتی ہےکہ پہلا میرے پردے کے وقت پیدا ہواتو اس نے تیرا پردہ رکھا دوسرا نیم پردے کے زمانے میں پیدا ہواتو تیری آدھی لاج رکھ لی۔جبکہ تیسرا جو مکمل بے پردگی کے زمانے میں ہوا۔ تو وہ مکمل طور پر تیرا عزت کا پردہ اتارنے گیا ہے۔
اسلام میں عورت کے پردے کا مسئلہ بہت اہم ہے
اسلام میں عورت کے پردے کا مسئلہ بہت اہم ہے۔ اسلام میں عورت کا پردہ اس کی حفاظت، ادب، و تواضع کا اظہار ہے۔ پردہ عورت کو ظاہری تناظر سے نہیں چھین سکتا، بلکہ اس کا مقصد اس کے باطنی تناظر کو بچانا ہے۔
عورت کے پردے کے چند اصول ہیں !
عورت کا پردہ کے چند اصول ہیں جنہیں اسلامی طرز زندگی میں عموماً پابندی سے پہلو بہ پہلو رکھا جاتا ہے۔ یہ اصول عورت کے پردے کے سبب بڑا اہمیت رکھتے ہیں۔ ایک اصول یہ ہے کہ عورت کا پردہ اس کی بدنیت، غیرت، احترام، ہنر و فنون، اور خاندانی جائداد کا اظہار کرتا ہے۔ دوسرا اصول یہ ہے کہ عورت کے پردے کے تجسس ، نظر ، اور پردے کے مقدس معنوی افکار پر ہرگز خیانت نہیں کی جانی چاہئیے۔
عورت کے پردے کا اصل مقصد
عورت کے پردے کا اصل مقصد اسے مادی نظر سے باہر رکھنا، ادب برتانا، مخالف جنس کے اشارات سے باز رہنا، خاندان کی بدحالیوں سے بچنا، اور خدا کی رضا کی جیت ہے۔
جیسا کہ پیغمبر ﷺ کے حدیث میں آتا ہے کہ "عورت جس کیلئے پردہ رکھے بغیر باہر نکلے، وہ شیطان کے ساتھ ہو جاتی ہے۔"
یاد رکھیں عورتوں کی تعداد جنّت میں بہت کم ہو گی اس کی سب سے بڑی وجہ وہ پردہ نہیں کرتی ہوں گی ، فحاشی پھیلاتی ہوں گی ، غیبتیں کرتی ہوں گی ، فساد کا برپا کرنے والی ہوں گی ۔ ایسی عورتوں پر جنت حرام کر دی گئی ہے ۔* *جبکہ اصل ٹھکانہ تو جنّت ہے ۔ تو ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے رب کی طرف رجوع کریں اور توبہ کر لیں کیونکہ مومن عورت کی پہچان پردہ ہے عورت کا پردہ انتہائی اہمیت رکھتا ہے، اور ہمیشہ عورتوں کے پردے کا سمجھ اور احترام کرنا چاہئیے اللہ ہم سب خواتین کو ہمیشہ پردے میں رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
Comments
Post a Comment