ایک بار ضرور غور کرنا
🙏🙏 یہ تصویر ایک شادی کے گھر میں دیئے گئے کھانے کی ہے سنو۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم سب اپنے پیسوں سے پانی پوری کھاتے ہیں تب پلیٹ کا پانی بھی پی جاتے ہیں ، آئس کریم کھاتے وقت ڈھکن بھی چاٹ لیتے ہیں ، مونگ پھلی کھانے کے بعد چھلکے میں دانہ ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں، لیکن جب ہم کسی کی شادی میں جب کھاتے ہیں تو پلیٹ بھر بھر کے لیتے اسے جیسے پھر ملے گا نہیں اور پھر بعد میں تو آدھے سے زیادہ کھانا جوٹھا چھوڑ دیتے ہیں، 😭
بیاہ شادی پے جو کھانا ضائع کیا جاتا ہے اس کے بارے میں اسلام کا کیا حکم
ایسا کیوں ؟ ؟؟؟؟؟؟؟ ہم کھانا بھی کھا لیتے اور بعد میں کہتے فلانی چیز ایسے تھی فلانی بریانی ٹھنڈی اور بھی بہت کچھ کہہ جاتے بنا سوچے سمجھے 🙏🙏🙏🙏 ۔خدا خوف کرو کل کو آپ نے بھی بہن بیٹی کی شادی کرنی ہے ۔اگر آپ یہ باتیں اپنے لیئے برداشت نہیں کر سکتے تو دوسروں کی برائی کس منہ سے کرتے ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟ کیا کبھی دعا بھی دی ہے کر جس کی شادی میں آئے ہیں وہ خوش رہے؟ کبھی دکھی نہ ہو سدا سہاگن رہے بتاو؟؟؟؟؟؟
بہت کم ایسے ہوگے جو یہ کرتے ۔۔۔۔
ایک باپ اپنی پوری زندگی کی کمائی لگا کر اپنی بیٹی یا بیٹے کی شادی میں آپ کے لئے اچھا کھانا تیار کرواتا ہے، ایک باپ کے محنت کی کمائی کا اس طرح مذاق نہ اڑائیں ۔۔خدارا خود کو بھی ایک بار اس باپ کی جگہ رکھ کے دیکھیں اتنا ہی لو تھالی میں کھانا برباد نہ جائے نالی میں 🙏🙏🙏🙏🙏 اگر کوئی بھی ایک بندہ یہ بات سمجھ جاے تو سمجھو اس ایک نے اپنی نسل کے لئیے ایک اچھی ہدایت چھوڑ دی۔وہ نسل باپ کی محنت کی قدر کرے گی ۔صرف باپ کی ہی نہیں بلکے وہ ہر چھوٹے بڑے کی محنت کی قدر کرے گا اور اس کی محنت میں نکتہ چینی نہیں کرے گا کچھ برا لگا ہو تو معذرت۔۔۔
اگر بیاہ شادی پر کوئی کھانا ضائع ہوتا ہے، تو اس کا سیدھا سیدھا لوگوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اسلام میں ہمیشہ دوسروں کے حقوق کا خیال کرنا ضروری ہوتا ہے۔
اسکے بارے میں قرآن پاک میں واضع حکم دیا گیا ہے جس کا آسان لفظوں میں یہ مطلب لے سکتے ہیں"اور جب تم کسی بھوکے کو کھانا کھلاتے ہو تو صرف خدا کی خواہش کی خاطر کھلاتے رہنا۔
یہ آیت مسلمانوں کو بتاتی ہے کہ وہ کسی کو بھوکا نہیں رکھنے دینا چاہئیں اور آپ یہاں پر دیکھ سکتے ہیں کہ کتنا کھانا ضائع ہو رہا ہے جس سے بہت سارے لوگ آسانی سے اپنا پیٹ بھر سکتے تھے کہ آپ لوگوں نے ایسا نہیں کیا اور یہ سیدھا سیدھا ضائع ہو رہا ہے اور اب یہ کچرے میں جائے گا اور اسی کے ساتھ اگر دوسرا پہلو دیکھا جائے تو آپ بہت ہی شرمندگی ہوگی اور اور ہو گئی وہ اس لئے کہ لڑکی کے باپ نے کھانا تیار کرایا ہے
اسے اس دن کے لیے کم سے کم بیس سال لگاتار محنت کرنی پڑی ہوگی اس کی بدولت وہ ایسا کھانا تیار کر آیا ہے ہے اور آپ جیسے لوگ ایسے ہیں جو اس کی بیس سال کی مہلت کو بھول کر اس کی ساری جو خواہش ہوتی ہے اس کو دیتے ہیں اور اس کی کو ماند کر دیتے ہیں
ظاہر ہے کہ اگر کوئی شادی پر کھانا ضائع کر دیتا ہے تو وہ دوسرے لوگوں کے حقوق کا خلاف ورزی کرتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو انسانوں کو یہ کرنے سے روکنا چاہیے۔
Comments
Post a Comment